اسلام آباد ہائیکورٹ،سماعت کے دوران انٹرنیٹ بند، عدالت برہم

islamabad highcourt

اسلام آباد ہائیکورٹ ،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت ہوئی

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی، اٹارنی جنرل، نمائندہ وزارت خارجہ عدالت میں پیش ہوئے،فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفقت اور عدالتی معاون زینب جنجوعہ بھی عدالت میں پیش ہوئے،عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے دوران انٹرنیٹ سست روی پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے اہم ریمارکس سامنے آئے،ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو سمتھ ویڈیو لنک پر آئے تو آواز سنائی ہی نہیں دی ، جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ انٹرنیٹ سلو ہے آپکی آواز نہیں آرہی ،اب کیا پی ٹی اے کو نوٹس کردوں کہ عدالت میں بھی انٹرنیٹ صحیح کام نہیں کر رہا ،کیا پی ٹی اے بتائے گا کہ موبائل فون کے بعد اب انٹرنیٹ بھی بند کیا گیا ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب آپ کچھ کہیں گے انٹرنیٹ کیوں سست روی کا شکار ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ موبائل انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے دیگر انٹرنیٹ کا مسئلہ نہیں ہے،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ چلیں چیئرمین پی ٹی اے کچھ لکھ دیں گے نا کہ کیا مسئلہ ہے ،

سمری وزیراعظم تک نہیں پہنچتی تو اس پر تحریک انصاف لکھ دیں جلدی پہنچ جائے گی،جسٹس سردار اعجاز اسحاق
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق درخواست پر وزارت خارجہ کو سمری وزیراعظم کو بھیجنے کی ہدایت کردی،دوران سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو سمری بھیجیں وہ دیکھیں کہ امریکا جانے والے وفد کا خرچہ کون دے گا اگر سمری وزیراعظم تک نہیں پہنچتی تو اس پر تحریک انصاف لکھ دیں جلدی پہنچ جائے گی،

ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی چابی اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں کے پاس ہے،مشتاق احمد

عافیہ کی جان خطرے میں،حکومت واپسی کے اقدامات کرے،ڈاکٹر فوزیہ

امریکی جیل میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی پرحملہ:پاکستان نے امریکہ سے بڑا مطالبہ کردیا ،

ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کی چابی واشنگٹن نہیں اسلام آباد میں پڑی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ

عافیہ صدیقی کیلئے رحم کی اپیل کرتے ہوئے حکومت اتنا ڈر کیوں رہی ہے؟ عدالت

Comments are closed.