بٹگرام چئیر لفٹ حادثے کے بعد خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع میں درجنوں مقامی چیئر لفٹس بند کردی گئی
سوات، شانگلہ، بونیر، دیر لوئر،دیر اپر، چترال، ہری پور، ایبٹ آباد مانسہرہ میں مقامی چئیر لفٹس چلائی جارہی تھیں ،بٹگرام ، کوہستان اپر، لوئر ، کولائی پالس میں دیگر علاقوں تک رسائی کے لئے سینکڑوں ڈولیاں کیبل تار یا رسیوں سے آپریٹ ہوتی ہیں،خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو مقامی چئیر لفٹس،ڈولیوں کے معائنے کی ہدایت کی گئی ہے،مقامی افراد کا کہنا ہے کہ چئیر لفٹس بندش سے مقامی افراد کو خوراک کی کمی سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہوگا، پہاڑی علاقوں میں دیہات، سکولوں،بازاروں تک رسائی کےلئے مقامی ڈولیاں استعمال ہوتی ہیں،لفٹس بندش سے بیشتر بچے سکول جانے سے قاصر ہو گئے،متبادل راستوں کا مطالبہ کر دیا تا ہم صوبائی حکومت کی جانب سے چیئر لفٹ کی بندش کے بعد متبادل راستہ بھی نہیں دیا گیا،
قبل ازیں بٹگرام میں چیئرلفٹ والا واقعہ پیش آنے کے بعد چیئر لفٹ کے مالک اور آپریٹر کو حراست میں لے لیا گیا ہے،پولیس حکام کے مطابق بٹگرام میں چیئرلفٹ کے مالک، آپریٹر کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسکے ساتھ چیئرلفٹ کنٹرول روم کو سیل کر دیا گیا ہے گرفتار ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔چیئر لفٹ میں گزشتہ روز آٹھ افراد پھنس گئے تھے، رسی ٹوٹ گئی تھی، پاک فوج کے جوانوں نے مقامی افراد کے ساتھ ملکر ریسکیو آپریشن کیا اور رات کو پھنسے افراد کو نکال لیا گیا تھا، آرمی ایوی ایشن کے پانچ اور پاک فضائیہ کے 2 ہیلی کاپٹرز نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا تھا ، لفٹ میں 8 لوگ موجود تھے ،پھنسنے والوں میں ابرار عبدالغنی ،عرفان عمر عزیز،گلفراز حاکم داد،اسامہ شریف شامل ہیں، رضوان عبدالقیوم،عطااللہ،نیاز محمد،شیر نواز تھے
بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف
لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان
لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو
صوبہ بھر کی چئیر لفٹس کے معائنہ کی ہدایت
آرمی ریسکیو ہیلی کاپٹر کے لفٹ کے قریب پہنچتے ہی ڈولی نے ہلنا شروع کر دیا
بٹگرام میں آلائی جھنگڑئے پاشتو کے مقام پر رسی ٹوٹنے سے چئیر لفٹ دریا کے بیچوں بیچ بلندی پر پھنس گئی تھی ،چیئر لفٹ پر سکول کے بچے اور استاد سوار تھے،ریسکیو 1122 اور ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے پیش آیا، لفٹ کا رسہ ٹوٹنے کے واقعہ کے بعد والدین اور اہل علاقہ موقع پر پہنچ گئے تھے، ریسکیو آپریشن مکمل ہوا تو فضا نعرہ تکبیر کے نعروں کے ساتھ گونج اٹھی تھی، شہریوں نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے بھی لگائے