ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے کہا ہے کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے کی پیشرفت سے آگاہ کررہے ہیں،دھماکے کے تمام کرداروں کو پکڑا جائے گا،
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس کا کہنا تھا کہ پولیس لائنز دھماکے میں 84 افراد جاں بحق ہوئے، دھماکے کے ہنڈلرز کو بھی ٹریس کیا ہے، پولیس لائنز دھماکہ میں تاحال کسی پولیس اہلکار کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے ۔دھماکے کی پلاننگ افغانستان سے کی گئی ،پولیس لائنز پر حملہ خودکش تھا،خودکش حملہ آور کے آنے کو 300 کیمروں کی مدد سے ٹریک کیا ،اس سے خودکش حملہ آور کے سہولت کار کو ٹریک کرنے میں آسانی ہوئی، پولیس لائنز حملہ کالعدم ٹی ٹی پی کی زیلی تنظیم جماعت الاحرار نے کیا،آج بھی جس دہشتگردکو پیش کررہے ہیں وہ بھی خودکش حملہ آور ہے،یہ ایک تربیت یافتہ اور خودکش حملوں کی اس کی بھی ہسٹری ہے،پہلے والا خودکش حملہ کامیاب ہوا تواس کا سہولت کار اس کو لے کر فرار ہوگیا،خودکش دھماکا کرنے والا دہشتگرد اور گرفتار ملزم دونوں نے افغانستان میں تربیت لی
پشاور پولیس لائن دھماکے میں ملوث ماسٹر مائنڈ ٹریس ,دوسرا خودکش بمبار گرفتار ، ایڈیشنل آئی جی پی سی ٹی ڈی شوکت عباس pic.twitter.com/623V2V3Iq7
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) March 17, 2023
واضح رہے کہ رواں برس 30 جنوری کو پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھما کے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا خود کش بمبار نے مسجد کے پُرانے حصے میں دھماکا کیا مسجد کے پُرانے حصےّ میں کوئی پِلر موجود نہ تھا مسجد کی دیوار یں صرف اینٹوں کے سہارے کھڑی کی گئی تھیں دھماکے کی وجہ سے مسجد کی دیواریں اور چھت گرنے سے زیادہ شہادتیں ہوئیں،
نیشنل ایکشن پلین پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے،
ہ پشاور کا سانحہ دہشت گردوں کی مزاحمت کا تقاضا کر رہا ہے،
وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے،