پیٹرول اور ڈیزل کی تاریخی مہنگائی کو برداشت کرنا پڑے گا،شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکمران استعفیٰ دیں اورالیکشن کروائیں،

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف ان کی کارستانیوں کی وجہ سے گئے ،عوام کی خاطر آئی ایم ایف سے متعدد مطالبات تسلیم نہ کرنے پر اصرارکیا عوام کی خاطر آئی ایم ایف کے مطالبات پر اعتراضات اٹھائے تھے ،انہوں نے تو ہم پر الزام عائد کیا اور خود پیٹرول کی قیمت بڑھا کر بم گرا دیا گیا ،ہم سخت فیصلے کیے ،آئی ایم ایف جانے کےباوجود عوام کو ریلیف دیا، حکومت نے رات کو بجلی کی قیمت میں 47فیصد اضافہ کیا،حکومت کو ڈر ہے روس کے پاس گئے تو امریکہ ناراض ہوجائیگا ،مفتاح اسماعیل خود آئی ایم ایف گئے ہمارے پروگرامز کی تعریف کی گئی ،ہم نے کامیاب جوان، صحت کارڈ اور احساس پروگرام شروع کیے 2ماہ حکومت نے بہتر چلتی معیشت کو ختم کردیا ،

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات سے کچھ نہیں کما رہے،ملک کو 2018 کے حالات پر واپس لانے کےلیے وقت درکار ہے،سستے پیٹرول کو خریدنے کا کوئی معاہدے نہیں،معیشت کو استحکام دینے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے،یہ فیصلے نہ کرنا ملک سے انصاف ہے نہ عوام سے ،پیٹرول اور ڈیزل کی تاریخی مہنگائی کو برداشت کرنا پڑے گا، روپے کی قدر میں کمی سے پیٹرول مہنگا ہوجاتا ہے،پیٹرول ہم ڈالرز میں خریدتے ہیں اضافی قرضے لے کر اگر ہم مصنوعی سبسڈی دے گے تو ملکی معیشت کمزور ہوگی،

وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی ضرورت کیوں پیش آئی ،عمران خان نے پیٹرول کی 10 روپے قیمت بڑھا کر کہااب یہی رہے گی ،ہمیں لگا شاید کابینہ کی منظوری سے ہوا ہو گا لیکن ایسا کچھ نہیں تھا،سابق وزیر اعظم عمران خان ملک کو تباہ کرنا چاہ رہے تھے، عمران خان کی سبسڈی کی قیمت 3 ماہ میں 300 ارب روپے تھی، عمران خان نےجوسبسڈی دی اس کی منظوری کسی فورم سےنہیں لی،عمران خان حکومت ختم ہونے سے پہلے سبسڈی کا اعلان کیوں کرکے گئے؟ آئی ایم ایف کیساتھ انہوں نےطےکیاکہ قیمتیں بڑھائیں گے،عمران خان نے کہا اگرمیں کھیل نہیں سکتا توکھیل ہی ختم کردوں گا،نواز شریف اور شہباز شریف نے کہا کہ غریب کو آسانی دینے تک تیل کی قیمت نہیں بڑھانی،پھر ہم نے تین لائحہ عمل وزیر اعظم کو پیش کیے، کچھ ماہ میں پہلے تکلیف پھر استحکام نظر آئے گا،کابینہ کا مجموعی بجٹ500 ارب اور عمران خان نے جاتے جاتے 800 ارب روپے کی سبسڈی دی عمران خان نے جاتے جاتے 800 ارب روپے کی سبسڈی دی ،چالیس ہزار کمانے والے شخص کو 2ہزار روپے کا وظیفہ دیا گیا،عمران خان ملک خزانے خالی کر گئے جس کی وجہ سے ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑیں گے

تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کا کہنا تھا کہ کارٹون جو آج بیٹھے ہیں اور کہتے ہیں ہمارے پاس پیسے نہیں ،روس کا سستا تیل خریدنے کے پیسے نہیں حکمران جب عیاشیوں میں مصروف تھے تو بھارت نے روس سے تیل خریدلیا،مفتاح اسماعیل کہتے ہیں اگر روس پر کوئی پابندیاں نہیں ہوں گی تو ہم خرید لیں گے،آپ کو پتا تھا یہ خریدنا ضروری ہے لیکن آپ کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں، یکم جنوری کو عمران خان نے 4 روپے پیٹرول بڑھایا پیٹرول کی قیمت بڑھنے پر شہباز شریف اور بلاول نے وزیراعظم سے استعفیٰ مانگا عمران خان نے روس سے سستا تیل لینے پر 2 اجلاس کیے روس میں سفیر نے مجھے ایس ایم ایس کیا کہا کہ تحریری طور پر معاہدہ کریں میں نے خط لکھا اور کہا اپریل میں پہلی کنسائنمنٹ لیں گے ،55 دن ہوگئے مفتاح اسماعیل کو یہ تک نہیں پتہ کہ روس پر کوئی پابندی عائد نہیں، جس لابی کی مدد سے حکومت اقتدار میں آئی وہ پاکستان کوغیر مستحکم کرناچاہتی ہے،

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

‏کچھ دن پہلے پٹرول سستا ھونے پر ذلیل ھو رھا تھا اب مہنگا ھونے پر ذلیل ھو گا، مشاہد اللہ خان

پٹرول ذخیرہ کرنے والوں کوکس کی پشت پناہی حاصل ہے؟ قادر پٹیل

‏جیسا مافیا چاہتا تھا ویسا نہیں ملا ، وسیم بادامی کا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ

ہارن بجاؤ، حکمران جگاؤ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے ہارن بجا کر احتجاج کا اعلان ہو گیا

وزیراعظم نے مافیا کے آگے ہتھیار ڈال دیئے،مثبت اقدام نہیں کر سکتے تو گھر جانا ہو گا، قمر زمان کائرہ

جنوری کے مقابلے میں پٹرول اب بھی 17 روپے سستا ہے،عمر ایوب کی انوکھی وضاحت

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنج

Shares: