پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کی تقاریر میں وہ شائستگی نہیں رہی جو پہلے ہوا کرتی تھی-
باغی ٹی وی :پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد شیئر ہونے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس قیصر رشید اور محمد ابراہیم خان نےکی۔
پاکستان میں فیس بک کا دفترکھولنے سے متعلق خبروں پر ایف آئی اےکا بیان سامنے آگیا
پی ٹی اے کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کوبتایا کہ لاکھوں کی تعداد میں غیراخلاقی ویڈیوزبلاک کی گئیں ہیں اور وارننگ کے بعد فلٹریشن عمل مزید سخت کیا گیا ہے،سیکڑوں ماہرین بھرتی کیےگئےہیں، ویڈیوز اپ لوڈ ہونے سے پہلے جانچ پڑتال کرتے ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ اب بھی بہت سی چیزیں اپ لوڈ ہو رہی ہیں۔
ریاست کے خلاف لانگ مارچ ہوا تو سختی سے پیش آیا جاۓ گا، رانا ثناء اللہ
چیف جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیےکہ بعض چیزیں پی ٹی اے کے دائرہ اختیار میں نہیں، عدالتی احکامات پر اب کافی حد تک عمل درآمد کیا گیا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں ویڈیوز ختم کی گئی ہیں اور ہزاروں ایسے افرادکے اکاؤنٹس بلاک کیےگئے ہیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آج کل ٹاک ٹاک ایک طرف، اب تو سیاسی لیڈر شپ بھی ناشائستہ زبان استعمال کر رہی ہے، ان کی تقاریرمیں وہ شائستگی نہیں رہی جو پہلے ہوتی تھی، حکومت کو اس حوالے سے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔
عدالت عالیہ نے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد شیئر ہونے سے متعلق رٹ پٹیشن نمٹادی۔