تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ رات پونے تین بجے اظہر مشوانی کے گھر پر ریڈ کیا گیا، ان کے پروفیسر بھائی کو سی ٹی ڈی اور سادہ لباس میں ملبوس افراد نے گرفتار کیا،

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اس کی ہم مذمت کرتے ہیں پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی ہے،آئین میں کوئی ہائیبرڈ سسٹم نہیں ہے جمہوریت میں آزادی اظہار رائے پر پابندی نہیں لگا سکتے،ہماری سوشل میڈیا کی ٹیم کے لوگوں کو 2021 میں آئی ایس پی آر سے ایوارڈ ملے ہیں،تحریک انصاف کے کارکنان کا صرف یہ قصور ہے کہ وہ اپنے قائد کے پیچھے کھڑے ہیں، عالیہ حمزہ،صنم جاوید،اظہر مشوانی کے بھائی کو فورا رہا کیا جائے،

دوسری جانب پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اظہر مشوانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” انکے دونوں بڑے بھائیوں پروفیسر مظہر اور پروفیسر ظہور مشوانی کو رات 2:50 بجے ہمارے گھر ٹاؤن شپ لاہور سے درجنوں سی ٹی ڈی کے یونیفارم اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد اٹھا کر لے گئے ہیں میرے کسی فیملی ممبر کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور تمام افراد درس و تدریس کے شعبے سے تعلق رکھتے ہیں”۔

تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم ہماری پارٹی کا ہراول دستہ ہے، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، اظہر مشوانی کے گھر رات کو جو کچھ ہوا قابل مذمت ہے، اظہر مشوانی کے بھائی کو رہا کیا جائے، سوشل میڈیا کی آواز کو چپ نہیں کروایا جا سکتا.سچ کو روک نہیں سکتے وہ سامنے آ کر ہی رہے گا.

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

 بنی گالہ میں سارے سودے ہوتے تھے کہا گیا میرا تحفہ میری مرضی

عمران خان جیل میں شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست، نوٹس جاری

اب بتا رہا ہوں پاکستان میں سری لنکا والا کام ہونے جا رہا ، کوئی ڈیل کی بات نہیں ہو رہی، عمران خان

اظہر مشوانی کے بھائیوں کو کل تک عدالت پیش کرنے کا حکم
بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن اظہر مشوانی کے بھائیوں کے اغواء کیخلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس سید شہباز رضوی نے آئی جی پنجاب اور سی ٹی ڈی کو مغویوں کو بازیاب کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے کل تک پروفیسر ظہور اور پروفیسر مظہر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا، درخواست گزاروں کی طرف سے سکمان اکرم راجہ، چوہدری اشتیاق اے خان اور ابوزر سلمان نیازی پیش ہوئے. جسٹس سید شہباز رضوری نے کہا کہ آپ نے پہلے پولیس کو کیوں درخواست نہیں دی، وکیل نے کہا کہ اس سے پہلے بھی 100 دن تک گرفتار رکھاانکے والد کو بھی اٹھا کر لے گئے،انکے والد کی طرف سے درخواست دائر کی ہے، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اظہر مشوانی عمران خان کے فوکل پرسن تھے ،جسٹس شہباز رضوری نے کہا کہ آپ کے پاس دوسرا فورم تھا اس سے کیوں رجوع نہیں کیا، وکیل نے کہا کہ انکے خلاف کوئی چارج نہیں، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس سے پہلے بھی 100 دن رکھا گیا،پھر چھوڑ دیا، عدالت نے استفسار کیا کہ 100 دن کس کے پاس رہے، وکیل نے کہا کہ وہ ڈسکلوز نہیں کرتے، خود ہی چھوڑ دیا تھا، عدالت نے کہا کہ وہ نہیں کرتے تو آپ کو تو پتہ ہے، وکیل نے کہا کہ لے کر سی ٹی ڈی والے گئے تھے لیکن بعد میں نہیں پتہ چلا کہاں رکھا ،عدالت نے آئی جی پنجاب کو سی ٹی ڈی کو کل تک پیش کرنے کا حکم دے دیا

اظہر مشوانی کے 2 بھائیوں کی بازیابی کےلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
‏تحریک انصاف سوشل میڈیا انچارج اظہر مشوانی کے 2 بھائیوں کی بازیابی کےلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی،درخواست والد قاضی حبیب الرحمن کیجانب سے دائر کی گئی ہے،دائر درخواست میں آئی جی پنجاب، سی ٹی ڈی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست سلمان اکرم راجہ،ایڈوکیٹ ابوزر سلمان خان نیازی کی وساطت سے دائر کی گئی ہے،درخواست میں کہا گیا کہ پروفیسر ظہور اور پروفیسر مظہر کو رات گئے گھر سے اغواء کیا گیا، سادہ لباس اور پولیس یونفارم میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا، اغواء کرنے والوں نے نہیں بتایا کہ انہیں کیوں لے کر جا رہے ہیں، اس سے قبل پروفیسر ظہور کو 100 سے زائد غیر قانونی حراست میں رکھا گیا، عدالت پروفیسر ظہور اور پروفیسر مظہر کو بازیاب کروانے کا حکم دے،

Shares: