فریڈرک نیومن فاؤنڈیشن فار فریڈم کے تین رکنی وفد نے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے وفد کو ایوان بالاء کے کام کے طریقہ کار اور قانون سازی میں کردار سے متعلق آگاہ کیا۔ریجنل ڈائریکٹر فریڈرک نیومن فاؤنڈیشن فارفریڈم کارسٹن کلین نے چیئرمین سینیٹ کو فاؤنڈیشن کے پاکستان میں کام کے حوالے سے بریف کیا۔
جبکہ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ دنیا بھر کے60 ممالک میں خدما ت سرانجام دے رہا ہے۔پاکستان میں 1986 سے دونوں ممالک کی عوام کے لئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے کے لیے فاؤنڈیشن نے بہت محنت کی ہے۔تاجر برادری کو درپیش چیلنجز کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کے لئے موثرحکمت عملی اختیار کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا میں توانائی کی حفاظت اور قابل تجدید توانائیوں کی طرف منتقلی کے بارے میں بھی موثر کام کیا گیا ہے۔ پاکستان اور جرمنی دونوں ممالک نے چیمبرز آف کامرس کے ساتھ مل کر خواتین کی ترقی اور ان کی پائیدار کاروباری صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے موثر کام کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ادارہ علاقائی اقتصادی تعاون، موثرحکمرانی اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی جامع حکمت عملی سے کام اور تربیت فراہم کر رہا ہے۔ فنی تعلیم و تربیت، ڈیجیٹلائزیشن، سائنس و ٹیکنالوجی، پبلک مینجمنٹ اور ایڈمنسٹریشن و دیگر شعبوں میں مثبت تبدیلی کو فروغ دینے میں فاؤنڈیشن کا کلیدی کردار رہا ہے۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے جرمنی اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے FNF کے کردار کو سراہا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جمہوری اقدار کے فروغ اور پائیدار ترقی میں فاؤنڈیشن کی گراں قدر خدمات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ دونوں ممالک تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے موثر حکمت عملی اختیار کریں۔ جرمنی پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں سے مستفید ہو۔ چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں غربت کے خاتمے کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان بالا ادارہ جاتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے اور استعداد کار بہتر بنانے کے لئے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔انہوں نے کہا کہ جدید دور کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اداروں کی ترقی اور معاونت لازمی ہے۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کو پارلیمنٹ ہاؤس کا دورہ کرنے والے وفد نے برلن دیوار کا ٹکڑا بطور تحفہ پیش کیا جس کو چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالاء کے میوزیم میں نمائش کے لئے رکھنے کی ہدایت کی۔ملاقات کے دوران سینیٹرز منظور احمدکاکڑ، نصیب اللہ بازئی،پلوشہ محمد زئی خان، سیکرٹری سینیٹ محمد قاسم صمدخان اور ڈی جی کوارڈینیشن میر شے مزار بلوچ بھی موجود تھے۔
دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کی چیئرمین سینیٹ سے ملاقات جبکہ ملاقات میں ملک کی موجودہ صورتحال اور صوبہ بلوچستان کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور سینیٹ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر منظور احمد کاکڑ نے چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کرتے ہوئے سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا بی اے پی ایوان بالا میں جمہوری روایات کے فروغ کے فلسفے پر کارفرما ہے ۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
چندریان تھری کا لینڈر موڈیول ڈیزائن کرنے کا دعویٰ کرنیوالا جعلی سائنسدان گرفتار
ایشیا کپ ،پاکستان کا نیپال کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
سائفر کیس،شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا
علاوہ ازیں بی اے پی رہنما نے کہا کہ جمہوری پارلیمانی روایات کے فروغ اور وفاق و صوبے کے درمیان روابط کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھاتے رہیں گے ۔آزاد ، شفاف اور منصفانہ انتخابی عمل پر یقین رکھتے ہیں، جبکہ بی اے پی رہنماؤں کا ملاقات میں موقف اپنایا گیا کہ بی اے پی بلوچستان کے عوام کی آواز بن چکی ہے ۔ بی اے پی کے رہنماؤں کا حلقہ بندیوں پر بھی تبادلہ خیال کریں.
علاوہ ازیں چیئرمین سینیٹ نے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے سیاسی قوتوں کے مابین اتفاق رائے پیدا کرنے پر زور دیا اور چیئرمین سینیٹ نے کہا ملک کو مسائل سے نکالنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے سب کو آگے بڑھنا ہوگا ۔