پنجاب اسمبلی کا اجلاس،حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام

پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے اٹھارہ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس کی صدارت اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے کی.

شہباز گل کیس: عدالت نے ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 بجے تک ملتوی کردی

ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کا ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وزارت داخلہ نے براہ راست کسی چینل کو بند کیا ہے ،اسی حکومت نے پنجاب کے ایوان میں پولیس کو بلا کر اراکین اسمبلی کو مارا پیٹا،میں زبانی قرار داد پیش کرتا ہوں کے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی پر پابندی ختم کی جائے.سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے باوجود این او سی پر پابندی ختم نہیں کی جا رہی.اس پر اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے کہا کہ کل ایوان میں تحریری طور پر قرارداد پیش کی جائے.

 

کیسے چیف آف اسٹاف نے آپ سے پوچھے بغیر بات کردی،عطا تارڑ کا عمران خان سے سوال

 

پنجاب اسمبلی کےاجلاس میں محکمہ داخلہ کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دئیے گئے.جوابات صوبائی وزیر داکلہ کی بجائے محمد بشارت راجہ کی جانب سے دئیے گئے.راجہ بشارت نے کہا کہ جوابات کی تاخیر کے لیے کمیٹی کی تشکیل ہونی چاہیے،جوابات آ جاتے ہیں لیکن اسمبلی سیکرٹریٹ میں پڑے رہتے ہیں.

 

عمران خان کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں

 

رکن پنجاب اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے باغبان پورہ تھانے سے جو تفصیلات لی گئی کیا وہ ٹھیک ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میں بتا سکتی ہوں کہ کہاں کہاں باغبان پورہ میں منشیات فروشی ہو رہی ہے.اس پر راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ محکمہ کی جانب سے جو بھی جواب آتا ہے منسٹر اس کو اون کرتا ہے ،پولیس جب کارروائی کرتی ہے کچھ دیر کے لیے منشیات فروشی رک جاتی ہے ،جب وہ منشیات فروش گرفتاری کے بعد رہا ہو کر آتے ہیں وہ پھر یہ کام شروع کر دیتے ہیں،معزز ممبر رہنمائی کریں ہم کارروائی کریں گے.

رکن پنجاب اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے ایوان کو بتایا کہ باغبان پورہ حق نواز چوک پر منشیات فروشی ابھی بھی جاری ہے ،ساری ساری رات وہاں پر نوجوان نسل منشیات استعمال کر رہی ہے اس پر راجہ بشارت نت یقین دہانی کرائی کہ یہاں پر آپریشن کراتے ہیں جو بھی رپورٹ ہو گی راحیلہ خادم حسین کو آگاہ کریں گے.

سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں کوئٹہ کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی.اجلاس میں وفقہ سوالات میں محکمہ داخلہ سے متعلق سوالات کے جوابات وزیر داخلہ کے رخصت پر ہونے کی بنا پر وزیر کوآپریٹوز محمد بشارت راجہ نے دیئے.

سپیکر محمد سبطین خان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وقفہ سوالات اسمبلی کارروائی کی روح ہے ،تاخیر سے جواب آنے پر سوال کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔ محکمہ جات سے سوالات کے بروقت جوابات دریافت کرنے کے لئے کمیٹی بنا دیتے ہیں۔

اجلاس کے دوران بجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف پریس گیلری سے صحافیوں نے واک آؤٹ کیا.سپیکر نے اراکین اسمبلی، فیاض الحسن چوہان اور چودھری عدنان کو صحافیوں کو منانے کے لیے بھیجا ۔ فیاض الحسن چوہان اور چودھری عدنان کے صحافیوں سے کامیاب مذاکرات کے بعد صحافیوں نے بائیکاٹ ختم کردیا.

مسل لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی سردار اویس لغاری نےپوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایجنڈے میں آئینی بحران ،مہنگائی اور امن امان پر بحث بھی رکھی گئی ہے ، امید ہے آنے والے دنوں میں اس پر بحث ہو گی تو دونوں طرف کا موقف سامنے آئے گا
،اس سے پنجاب کی عوام کے سامنے ہمارا موقف سامنے آئے گا،اس ہاؤس کی کارروائی بغیر کسی سینسر کے عوام تک پہنچنی چاہیے ،آج ہماری پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کچھ لوگ اسپیکر چیمبر میں پیش ہوئے تھے،بیس جولائی کو جو الیکشن ہوا جس کے نتیجے میں آپ اس نشت پر موجود ہیں ،ایک انتظامی غلطی کی وجہ سے ہمارے پانچ ممبران کو اس وقت کے پریزائیڈنگ افسر نے پندرہ نشستوں کے لیے ایوان میں آنے سے روکا گیا ہے ،آپ سے گزارش ہے رولنگ دیں کے ان پانچ ممبران کو جب تک آپ کی موجودگی میں سنا نہیں جاتا اجلاس میں شرکت کی اجازت دی جائے،ایک دن کا پریزائیڈنگ افسر پانچ ممبران کو پندرہ نشستوں کے لیے کیسے روک سکتا ہے.

سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا کہ سردار صاحب آپ نے الیکشن کو چیلنج کیا ہوا ہے، میں اس درخواست کو نکلواتا ہوں اور سیشن کے بعد فیصلہ کرتے ہیں ، تھوڑا سا صبر اور حوصلہ کریں ،اچھی روایت ڈالی جائے گی، اس کرسی سے کوئی غلط بات جائے وہ مناسب نہیں ہے، اس معاملے کو ابھی لیتے ہیں،میں جلد بازی میں کوئی رولنگ نہیں دینا چاہتا، جیسے ڈپٹی اسپیکر نے دس ووٹ اڑا دئیے تھے، جلد بازی والے آرڈرز غلط ہو جاتے ہیں تھوڑا انتظار کریں، پریزائیڈنگ افسر کو متنازع نہ بنائیں ،میں جلد بازی میں جیب سے خط نکال کر نہیں دیکھا سکتا، پانچ بندوں نے اگر کوئی خلاف ورزی نہیں کی تو وہ آ جائیں گے.

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے کورم کی نشاندھی کر دی .حکومت پنجاب اسمبلی کے ایوان میں کورم پورا کرنے میں ناکام ہو گئی جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 16 اگست بروز منگل دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دیا.

Comments are closed.