مزید دیکھیں

مقبول

وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے یورپی یونین کی سفیر کی ملاقات

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد...

عوام کو بدتہذیبی اور بدتمیزی نے کچھ نہیں دیا، مریم نواز

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے...

خواتین کا عالمی دن، صبا قمر دیہی خواتین کے پاس پہنچ گئیں

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی منجھی ہوئی اداکارہ صبا قمر...

ٹرمپ کا جوہری معاہدے پرمذاکرات کا خط نہیں ملا،ایران

ایران کا کہنا ہے کہ اسے امریکی صدر ڈونلڈ...

شیریں مزاری مبینہ اغوا کیس،سیکرٹری کابینہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے ساتھ عدالت پیش

اسلام آباد ہائیکورٹ: ڈاکٹر شیریں مزاری کے مئی 2022 میں مبینہ اغوا کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی،سیکرٹری کابینہ عدالتی حکم پر فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا وہ گرفتاری خلاف قانون تھی؟ سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ نومبر 2022 میں یہ رپورٹ آئی تھی، رپورٹ کے مطابق گرفتاری میں پروسیجرل غلطیاں تھیں، وزیراعظم نے رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تھا،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ شیریں مزاری کو گرفتار نہیں بلکہ اغواء کیا گیا تھا، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ کوئی سیکرٹ دستاویز نہیں بلکہ صرف ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ ہے، ہم انسانی حقوق کا معاملہ دیکھ رہے ہیں، سابق چیف جسٹس نے معاملہ کابینہ کو بھیجا تھا، سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ اس رپورٹ میں چھپانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے،

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ حکومت نے کمیشن کی رپورٹ پر کیا ایکشن لیا؟یہ معاملہ نئی تشکیل پانے والی کابینہ کے سامنے رکھا جائے،ہم نے پراسیس دیکھنا ہے کہ قانون کے مطابق کارروائی ہوئی یا نہیں،اس حوالے سے رپورٹ پڑھنی پڑے گی، اس فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ پر لانے کے لیے جمع کرا دیں، کیا اس معاملے کو اب آنے والی کابینہ دیکھے گی؟سیکرٹری کابینہ نے کہا کہ جی، نئی کابینہ اس معاملے کو اب دیکھے گی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ایف آئی اے اور اسلام آباد پولیس کے کردار کو دیکھنا ہے، آفیشلز کے خلاف ایکشن کو دیکھنا ہے،

پشاور پولیس کا رویہ… خواجہ سرا پشاور چھوڑنے لگے

شہر قائد خواجہ سراؤں کے لئے غیر محفوظ

خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلئے موبائل ایپ تیار

ہ ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔

 پاکستان میں 2018 سے قبل ٹرانسجینڈر قانون نہیں تھا،

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan