انٹرا پارٹی انتخابات، پشاور ہائیکورٹ کا 22 دسمبر سے پہلے فیصلے کا حکم

0
164
peshawar highcourt

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس،پشاور ہائیکورٹ نے مختصر فیصلہ سنادیا

عدالت نے الیکشن کمیشن کو 22 دسمبر سے پہلے فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے کہا کہ ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن فیصلہ دے،عدالت نے کچھ دیر قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا جو اب سنا دیا گیا ہے

عدالتِ عالیہ میں کیس کی سماعت جسٹس عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد نے کی ،چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوھر اور الیکشن کمیشن وکیل عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ اپ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کیوں دائر نہیں کیا، اس پر بیرسٹر گوھر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آنٹرا پارٹی انتخابات پشاور میں ہوئے اسلئے یہاں ائے، فیڈریشن ہمیں یہاں پیٹیشن کرنے کی اجازت دیتے ہیں، بیرسٹرگوہر نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن ہر جگہ ہے کیس ہر جگہ کر سکتے ہیں، خیبرپختونخوا ہمارے لئے پنجاب سے زیادہ محفوظ ہے وہاں لیڈرز نہیں جاسکتے، کل تک انتخابی نشان نہ ملا تو ہمارے امیدوار آزاد تصور ہوں گے، انٹرا پارٹی انتخابات کا طریقہ کار پارٹی نے خود طے کرنا ہوتا ہے، اگر انٹرا پارٹی انتخابات کو تسلیم نہ کیا گیا تو انتخابی نشان بلا نہیں ملے گا، الیکشن کمیشن معاملات کو تاخیر کا شکار کرتا آ رہا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر ایک پارٹی کے ساتھ ایسا سلوک ہو رہا ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے، کیا 32 سوالات کسی اور پارٹی سے بھی پوچھے گئے؟ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے بتایا کہ اپ اب چیئرمین ہے اسطرح بیانات کی اپ سے توقع نہیں کررہے، جس پر بیر سٹر گوہر نے کہا کہ زمینی حقائق یہ ہے کہ ہمارے رہنماؤں کو وہاں گرفتار کیا جاتا ہے،جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ آپ کو نہیں لگتا کہ الیکشن کمیشن کو شکایات پر خود فیصلہ کرنا چاہیے؟ اس موقع پر بیرسٹر گوہر نے عدالت کو پی ٹی آئی کے رجسٹرڈ ارکان کی فہرست فراہم کر دی اورکہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن نے ہمیں نوٹس جاری کیا ہے، کل کاغذاتِ نامزدگی کے لیے آخری دن ہے، ہمیں انتخابات سے باہر کرنا چاہتے ہیں،1962ء کے پولیٹکل پارٹی ایکٹ میں انٹرا پارٹی کا کوئی تصور نہیں تھا،2002ء میں انٹرا پارٹی انتخابات سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے کرانے کا کہا گیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات ویب سائٹ اور گزٹ میں شائع نہ کرنے سے کیا نقصان ہوا ہے؟

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پھر ہمیں ہمارا انتخابی نشان نہیں دیا جائے گا۔ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن میں جب پیش ہوئے تو وہ مطمئن نہیں ہوئے؟بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے جوابات جمع کیے وہ پھر بھی مطمئن نہیں ہوئے، الیکشن کمیشن نے الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر بھی اعتراض کیا، ن لیگ نے جولائی میں انٹرا پارٹی انتخابات کیے، ن لیگ کے سرٹیفکیٹ کو ویب سائٹ پر جاری کیا گیا، درخواست گزار پلانٹڈ لوگ تھے، عدالت سے امید ہے کہ انصاف ہو گا، فیصلہ ہمارے حق میں ہو گا، ہم الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کے مطالبے کی حمایت نہیں کرتے، اس وقت الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ درست نہیں، ہمارے 8 لاکھ 37 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، عثمان ڈار کی والدہ پر ہاتھ اٹھایا گیا، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، پنجاب میں ہمارے لوگوں کو پکڑا جاتا ہے، الیکشن سر پر ہیں، اس وقت الیکشن کمشنر کے استعفے کامطالبہ درست نہیں، چیف الیکشن کمشنر عہدے سے ہٹے تو الیکشن میں تاخیر ہو گی، الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواست گزار پلانٹڈ ہیں، کے پی میں پولیس پکڑتی بھی ہے تو صوبےکی روایات کو برقرار رکھتی ہے، کے پی میں ہمیں کچھ نہ کچھ تحفظ حاصل ہے، پنجاب اور دیگر جگہوں پر جو ہو رہا ہے افسوس ناک ہے۔

پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن،یہ دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا ہے،مریم اورنگزیب

 اسلامی شرعی احکامات کا مذاق اڑانے پر عمران نیازی کے خلاف راولپنڈی میں ریلی نکالی

ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں

خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی

ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں

خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل

بشریٰ بی بی کی سڑک پر دوڑیں، مکافات عمل،نواز شریف کی نئی ضد، الیکشن ہونگے؟

جعلی رسیدیں، ضمانت کیس، بشریٰ بی بی آج عدالت پیش نہ ہوئیں

عمران خان، بشریٰ بی بی نے جان بوجھ کر غیر شرعی نکاح پڑھوایا،مفتی سعید کا بیان قلمبند

Leave a reply