اتنی بڑی تعداد میں چینی فوج کی نقل و حمل کی معلومات نا ہونا بھارتی انٹلیجنس کی ناکامی ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں چینی فوج کی نقل و حمل کی معلومات نا ہونا بھارتی انٹلیجنس کی ناکامی ہے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عسکری تجزیہ نگار اشوک سوائن نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین نے وادی گلوان پر قبضہ کیا ہوا ہے، چین بھارتی فوج کا مذاق اڑا رہا ہے،
https://twitter.com/ashoswai/status/1273502405137580033?s=08
اشوک سوائن کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہندوستانی انٹیلیجنس اپریل میں ایل اے سی میں چینی فوج کی بڑی نقل و حرکت دیکھنے میں ناکام رہی ہے ، امریکی انٹیلی جنس کی معلومات بھارت تک کیوں نہیں پہنچی
دوسری جانب کانگریس نے بھی مودی سرکار پر بڑے سوال اٹھائے ہیں کہ مودی سرکار جواب دے کہ نہتے فوجیوں کو ایل اے سی پر کیوں بھیج دیا گیا تھا، چین کئی ماہ سے لداخ میں بھاری فوج اور اسلحہ کے ساتھ موجود ہے لیکن مودی نے نہتے فوجیوں کو بھیج دیا، انکو اسلحہ بھی نہیں دیا گیا ،
کانگریس نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی کورنگ پارٹی کہاں تھی جب چینی فوج نے حملہ کیا تو بھارت نے مزید کمک کیوں نہ بھیجی، کانگریس نے مودی سرکار کی خاموشی اور چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار مودی کو قرار دیا ہے
چین نے گرفتار بھارتی فوجیوں کو رہا کر دیا ہے، بھارت کی عسکری قیادت کی جانب سے مذاکرات میں چینی فوج کی منتیں کرنے کے بعد اب چین نے بھارتی فوجیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا، بھارت اگرچہ اس بات کی تردید کر رہا تھا کہ اسکا کوئی فوجی لاپتہ نہیں ہے لیکن اب چین کی جانب سے بھارتی فوجیوں کو رہا کئے جانے کے بعد بھارت کا ایک اور جھوٹ بھی بے نقاب ہو گیا ہے
باغی ٹی وی کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے بھارتی فوجیوں کی رہائی سے کشیدگی میں کمی آ سکتی ہے ، تا ہم بھارت میں آج مودی کی زیر صدارت کل جماعتی کانفرنس آج شام ہو گی جس میں چینی حملے کے بعد پیدا شدہ صورتحال پر غور کیا جائے گا، مودی کی صدارت میں آج مختلف پارٹیوں کے صدور کانفرنس میں شرکت کریں گے
چین اور بھارت کے مابین لداخ میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، بھارت نے اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ بھارت کے 20 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں تا ہم غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق بھارت کے 40 سے زائد اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دو درجن سے زائد لاپتہ ہیں ،کچھ کو چینی فوج نے گرفتار کر رکھا ہے جن میں ایک میجر بھی شامل ہے
واضح رہے کہ چین اور بھارت کے مابین سرحدی تصادم جو 5 مئی کو لداخ میں وادی گلوان اور اس کے بعد شمال مشرقی سکم کے علاقے نکولہ میں شروع ہوا تھا اس کے تین دن بعد بھارت اور چین میں شدید تلخی آئی تھی چین نے لداخ میں بھارتی علاقے میں گھس کر بھارتی فوج کر گرفتار کر لیا تھا جنہیں بعد ازاں چھوڑ دیا گیا
سی پیک کے خلاف امریکی سازش کے توڑ کیلئے چین کے پانچ ہزار فوجی بھارت میں گھس گئے
لداخ میں انڈیا اور چین میں سرحدی کشیدگی، سینئر صحافی مبشر لقمان نے کیا دی تجویز
یہ وہ لات ہے جو ایک چینی فوجی نے لداخ میں ایک بھارتی فوجی کو تحفہ میں دی
لداخ میں چین کے ہاتھوں شرمناک شکست پر جنرل بخشی نے ایک سائیڈ کی مونچھیں کٹوا دیں
"پلیز گو بیک چائنہ” بھارتی فوج کے ترلے، بینر اٹھا لیے
جنگ کی تیاری کرو، چینی صدر کا فوج کو حکم
چائنہ نے لداخ کے قریب اپنے ایئر بیس کو مزید پھیلانا شروع کر دیا،جنگی طیارے بھی پہنچا دیئے
مودی سرکار کے عزائم پڑوسی ممالک کیلئے خطرہ بن چکے،وزیراعظم عمران خان
لداخ میں چائنہ سے شرمناک شکست کے بعد "انڈیا” کا نام بدلنے کی انڈین سپریم کورٹ میں درخواست
بریکنگ،لداخ کشیدگی میں اضافہ،چینی جنگی طیارے بھارتی حدود میں گھس گئے،بھارتی فضائیہ بھی الرٹ
بھارت میں مسلمانوں پر تشدد کرنیوالی آر ایس ایس لداخ پر چین کے ساتھ بہادری کے جوہر کیوں نہیں دکھاتی؟
لداخ سرحدی کشیدگی، مذاکرات سے قبل چین نے ایسا کام کیا کہ مودی سرکار کے ہوش اڑ گئے
لداخ کشیدگی ، پیر سے چائنہ نے انڈیا سے اپنے شہری نکالنا شروع کر دئیے
بھارتی فوجیوں نے غیر قانونی طور پر بارڈر کراس کیا ، اس لیے مارے گئے، چین کا بیان
1975 کے بعد آج چین کے ہاتھوں بھارتی فوجی کی ہلاکت ہوئی ، انڈین آرمی دو بجے پریس کانفرنس کرے گی
لداخ میں تین فوجیوں کی ہلاکت پر بھارتی وزیر دفاع کے فوج کے سربراہان کے ساتھ ہنگامی میٹنگ
لگتا ہے چین نے "گھر میں گھس کر ماریں گے” کی جارحانہ عسکری اپروچ کو ہائی جیک کرلیا ،محبوبہ مفتی
چینی فوج کے ہاتھوں کرنل سنتوش کی ہلاکت کی خبر سن کر ماں اورچچی بیہوش،ہسپتال منتقل
بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مودی کے احمد آباد میں چین کیخلاف مظاہرے، چینی مصنوعات نذرآتش
چینی فوج کے ہاتھوں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت،اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے بعد مودی نے بڑا فیصلہ کر لیا
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین اور بھارت کی فوج کے مابین کشیدگی جاری ہے،دونوں ممالک نے سرحد کے قریب بھاری تعداد میں اسلحہ،جنگی گاڑیاں پہنچا دی ہیں ، فوجی اڈوں میں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے