پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن نے شمالی امریکا کی بلند ترین چوٹی دینالی کو سرکرلیا۔
باغی ٹی وی : اسد علی میمن کے مطابق وہ شمالی امریکا کی ریاست الاسکا میں واقع 6 ہزار 190 میٹر بلند چوٹی دینالی کی ٹاپ پر 28 مئی کو پہنچے تھے اور وہ سمٹ کے بعد واپس بیس کیمپ پہنچ چکے ہیں اسد علی میمن ساتوں براعظموں کی سات چوٹیوں کو سر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ماؤنٹ دینالی ان کے اس مشن کی چوتھی چوٹی تھی۔
پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما اگلے ماہ "کے ٹو” سرکرنے کی مہم پر نکلیں گی
وہ اس سے قبل یورپ کی بلند ترین چوٹی البروس جس کی اونچائی 5 ہزار 642 میٹر ہے، کو 2019 میں سر کرچکے ہیں۔ 2020 میں انہوں نے جنوبی امریکا کی اکونکوگوا اور 2021 میں افریقا کی چوٹی کیلیمنجرو کو سر کیا تھا اسد کی نظریں اب آسٹریلوی ریجن کی پہاڑی کارسٹن پائرامڈ کو سر کرنے پر ہیں۔
اسد سے قبل پا کستانی کوہ پیما مرزا علی بیگ دنیا کے سات براعظموں میں سات بلند ترین چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔
شہروز کاشف نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کا اعزاز پاک فوج شہدا کے نام کر…
قبل ازیں پاکستان کے 2 کوہ پیماوں سرباز علی اور شہروز کاشف نے ماونٹ مکالو سرکیا تھاشہروز کاشف ٹاپ 5 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے،20سالہ شہروز کاشف ماونٹ مکالو سرکرنے والے کم عمر ترین پاکستانی ہیں جبکہ وہ 8 ہزار میٹر سے بلند 14 میں سے مجموعی طور پر 7 چوٹیوں کو سر کر چکے ہیں۔ نوجوان کوہ پیما بلند ترین 7 چوٹیاں سر کرنے والے تیسرے پاکستانی ہیں، شہروز کاشف سے قبل صرف محمد علی سدپارہ اور سرِباز خان یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
پاکستان کے 2 کوہ پیماوں نے دنیا کی پانچویں بلند ترین چوٹی سرکرلی
دوسری جانب سرباز علی نے 8 ہزار میٹر سے بلند 14 میں سے 11 چوٹیوں کو سر کر لیا سرباز علی خان نے نیپال میں واقع 8463 میٹر بلند چوٹی کو ہفتے کی صبح سر کیا سرباز علی خان نے چند روز قبل ہی دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جونگا کو بھی سر کیا تھا۔








