باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے قرنطینہ سنٹرز میں دی جانیوالی سہولیات کے حوالے سے تفصیلات طلب کرلیں.
لاہور ہائیکورٹ مین کرونا وائرس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں چار رکنی رکنی بینچ نے 24 مارچ کو حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ،چیف جسٹس نے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیے ،چیف جسٹس نے وفاقی سیکریڑی صحت کو بھی آئندہ منگل کے لیے نوٹس جاری کردیے
چیف جسٹس نے کہا کہ سب لوگ عدالت میں فاصلے پر کھڑے ہوں۔ حفاظتی انتظامات پر پنجاب حکومت کی کیا رپورٹ ہے۔ سییکرٹری سپیشلایزڈ ہیلتھ نے کہا کہ بہاولپور میں قرنطینہ بنا رہے ہیں۔جبکہ ڈی جی خان میں بنا ہوا ہے۔ ہم اس پر رپورٹ دے دیں گے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ٹیسٹنگ کتنی جگہوں پر ہو رہی ہیں۔ کیپٹن عثمان نے کہا کہ دو جگہوں پر ٹیسٹنگ کی سہولت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا دو جگہیں دس کروڑ عوام کے لیے کافی ہیں۔ دو تین ہفتوں سے شور مچ رہا ہے۔ حکومت نے تو سامان ہی مکمل نہیں دیا۔
سیکرٹری سپیشلایزڈ ہیلتھ نے کہا کہ تفتان سے متعلق وفاقی حکومت سے پوچھا جانا چاہیے۔ جسٹس قاسم نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ہم نوٹس کریں گے۔۔آپ اب کیا کر رہے اور آگے کیا کرنا ہے اس پر رپورٹ دیں۔ جیلیں بہت بھری ہیں۔ وہاں کیا انتظامات ہیں۔ یہ بھی آیندہ سماعت پر بتائیں۔ عدالتوں میں آنے والے وکلا اور سائیلین سے متعلق بھی میکانزم بنائیں ،چاہیتے ہیں ایک ہفتے میں لیبارٹری بننی چاہیے جس میں کرونا کے مکمل ٹیسٹ ہوں میں وہ باتیں کر رہا ہوں جو کل ظفر مرزا نے وزیر اعظم کو کہیں۔ آپ نے تو صرف کیمیکل مہیا کیا ہے۔ اللہ کرے سب محفوظ رہیں۔ آپ دو دو ہزار کلومیٹر سے لوگ قرنطینہ میں لا رہے جو راستے میں مرض پھیلا رہے ہوں،دنیا میں قرنطینہ کا مطلب الگ الگ رکھنا ہے ۔اگر کمرے میں چار چار لوگ رکھ دیں گے تو کیا سہولت دے رہے ہیں۔ کیا آپ بیان دے سکتے ہیں کہ کہ سب کو الگ الگ رکھا جایے گا۔ جب تک بین الاقوامی سٹینڈرڈ پر نہیں جائیں گے رزلٹ نہیں آئے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ جہاں قرنطینہ بنائے گئے ہیں وہاں اردگرد کے لوگوں کیلئے کیا حفاظتی اقدامات کیے ہیں. جیل میں آنے جانیوالی قیدیوں کی. طبی سہولیات بارے بھی بتایا جائے. قیدیوں کے رشتے داروں سے ملاقات کے شیشیے لگائے جاسکتے ہیں.
جس لحاظ سے امداد مل رہی ہے اس سے قیدیوں کو سہولت دی جاسکتی ہے.ہماری عدالتوں کیلئے آپ کیا کررہے ہیں.
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ہائیکورٹ کو تو محدود کرسکتے ہیں وکلا سے درخواست کی ہے،حافظ آباد کی. جو عدالت ہے وہاں کا رش شاید کہیں بھی اتبا نہ ہو. ہم عدالتوں میں وکلا سائلین کیلئے ایس او پی مرتب کرتے ہیں.رجسٹرار آفس سے میٹنگ کرکے سہولتیں فراہم کرتے ہیں،ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہم ایمرجنسی میں ہیں ،آگاہی کو پبلک میں عام کریں عوام صرف ناقد نہیں. کہیں نہ کہیں کچھ غلط ہو رہا ہے.
اپنے ملازمین کی تربیت کرین تاکہ ایس او پی پر عملدرآمد ہو.
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو ان بورڈ لیں. آگاہی مہم کو پبلک سروس میسج کے طور پر چلائیں. فاقی حکومت کتنا فنڈر صوبائی حکومت کو دے رہی ہے تفصیلات فراہم کریں. ہم چاہتے ہیں کہ ایک ہفتے کے اندر اندر کورونا ٹیسٹ کی مفت سہولت موجود ہو.
کیس کی سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی گئی.
کرونا وائرس کے پاکستان میں کیسز کے بڑھنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔
وزیراعظم پرتنقید کا وقت نہیں، کرونا وائرس کا پاکستان مقابلہ کر سکتا ہے، بلاول
کرونا وائرس، سندھ حکومت نے انتہائی اقدامات کا فیصلہ کر لیا،بین الصوبائی بارڈر ہوں گے بند
گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران
بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے
وزیراعظم عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے،اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمدکا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ چاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے
اجلاس میں کرونا وائرس اور حکومتی اقدامات کے پیش نظر اہم فیصلے متوقع ہیں، فضائی آپریشن سے متعلق کیے گئے فیصلوں پر نظر ثانی کا بھی امکان ہے