باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جاری ہوئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی تا ہم گزشتہ شام سے ابھی تک پولیس کو کامیابی نہیں ہوئی، عمران خان زمان پارک میں ہی موجود ہیں ،پی ٹی آئی کارکنان کی بھی بڑی تعداد زمان پارک میں موجود ہے، پولیس اور کارکنان کے مابین گزشتہ شام سے ہی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے،
رات گئے پولیس نے زمان پارک میں عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر ناکامی ہوئی، اب اطلاع ہے کہ پولیس کے تازہ دم دستے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی رہائشگاہ کے سامنے پہنچ گئے ہیں تو دوسری جانب تحریک انصاف کے کارکنان کی بھی آمد کا سلسلہ جاری ہے، تحریک انصاف کے کارکنان کی تعداد دیکھتے ہوئے مزید تازہ دم دستے طلب کئے گئے ہیں،زمان پارک کے قریبی علاقوں میں تعلیمی اداروں کی آج بندش کے بعد طلبا بھی زمان پارک پہنچ گئے ہیں،
نجی ٹی وی ڈان نیوز کے مطابق زمان پارک میں پولیس وقفے وقفے سے ہلہ بولنے کی تکنیک استعمال کر رہی ہے آنسو گیس اور واٹر کینن کے شدت سے استعمال کے سبب کارکنان کو منتشر کر دیا جاتا ہے تاہم کارکنان بھی ایک مرتبہ بکھر کر دوبارہ اکٹھے ہو کر پولیس پر ایسا پتھراو کرتے ہیں کہ پولیس کے قدم بھی اکھڑ جاتے ہیں پولیس نے کارکنان کی بڑھتی تعداد کے سبب مزید کمک طلب کر لی جس کے بعد قصور اور پنجاب کانسٹیبلری سے 20 دستے اضافی ریزرو فورس زمان پارک پہنچ گئی۔
زمان پارک کی جانب آنے والی تمام سڑکوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے پولیس اور کارکنوں کے درمیان جھڑپوں میں اب تک دونوں جانب سے 64 افراد زخمی ہو چکے ہیں جن میں 54 پولیس اہلکار اور 10 شہری شامل ہیں 51 پولیس اہلکار سروس ہسپتال اور تین میو ہسپتال میں لایا گیا ہے ۔
علاوہ ازیں زمان پارک میں پولیس آپریشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے، تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے، دائر درخواست میں چیف سیکرٹری، آئی جی، سی سی پی اولاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ، درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کیلئے شہریوں کی زندگیوں کو مفلوج کردیا گیا کل سے شیلنگ اور لاٹھی چارج جاری ہے عدالت پولیس کو زمان پارک آپریشن سے روکنے کا حکم جاری کرے
،قانون کو کوئی بھی ہاتھ میں لے گا تو کاروائی ہوگی ،ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد
کل شام سے گرفتاری کے لئے شروع ہونے والا آپریشن تاحال مکمل نہ ہو سکا،
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج
عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،
عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے