طیارہ حادثہ، انجن ،ڈھانچے کا وزنی ترین حصہ پاک فوج و دیگر کی مدد سے اٹھا لیا گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے بد قسمت ایئربس طیارے کے ڈھانچہ کے وزنی ترین حصے حادثہ کی جگہ سے اٹھا لئے گئے۔
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ حادثہ کی جگہ سے ملبہ سمیت ائر بس طیارے کے وزنی حصے اٹھا کر کراچی ائر پورٹ پر ہینگر میں منتقل کر دئے گئے ہیں جہاں پرتحقیقاتی ٹیم ان کا معائنہ کر کے پی کے 8303 کے حادثہ کی مزید جانچ پڑتال کرے گی۔
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ طیارے کا زیادہ تر حصہ گزشتہ ہفتے حادثہ کی جگہ سے اٹھا لیا گیا تھا تا ہم انجن اور پَر کی منتقلی ایک مشکل کام تھا۔ طیارے کا انجن ایک مکان کی تیسری منزل پر پڑا تھا جبکہ طیارے کا پرَ گھر کے اندر دھنسا ہوا تھا۔ پی آئی اے انجینئرز کی ٹیم نے حادثہ کی جگہ کا معائنہ کیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہیوی مشینری کے ذریعے ہی یہ اہم کام انجام دیا جا سکتا ہے ورنہ ذرا سی بے احتیاطی سے گھر گر سکتے تھے۔ تنگ راستہ، گنجان آباد اور بجلی کی تاروں کی وجہ سے بھاری مشینری کو استعمال کرکے کام مکمل کرنے میں بہت دشواری پیش آئی اس کو مدنظر رکھتے ہوئے چھت کو ٹکڑوں کی صورت کاٹ کر انجن اور پر َ محفوظ طریقے نکالے گئے۔ طیارے کا پرَ 17 میٹر لمبااور 5 میٹر چوڑا تھا۔
اس اہم کام کو پی آئی اے کی فلائٹ سیفٹی ٹیم اور سٹرکچل انجینئرزنے پاکستان آرمی کی میکنائزڈبٹالین کے انجینئرز، پاکستان ائر فورس اور پورٹ قاسم اتھارٹی کی تکنیکی ٹیم اور مشینری کی مدد سے مکمل کیا گیا۔ سندھ رینجرز 42 ونگ نے پورے علاقے کو سیل کرکے ملبے کی منتقلی کے عمل محفوظ بنایا اور اس امر کو یقینی بنایا گیا کہ اس عمل سے کسی بھی انسانی جان کو نقصان نہ پہنچے۔پورٹ قاسم اتھارٹی نے کرینز جبکہ پاکستان آرمی اور پاکستان ائر فورس نے بھاری مشینری فراہم کی۔
جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا
کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات
طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے
اگلی سپر پاور چین ہو گا، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے اہم انکشافات
وہ قوم جو ہر سال 200 ارب جلا ڈالتی ہے، سنیے سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان کی زبانی
جہازکریش، حقائق مت چھپاؤ ، جواب دو، مبشر لقمان کا پالپا کو کھلا چیلنج
کاش. پی آئی اے والے یہ کام کر لیتے تو PK8303 کا حادثہ نہ ہوتا، سنیے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشافات
ماشاء اللہ، پی آئی اے کے پائلٹ ماضی میں کیا کیا گل کھلاتے رہے ؟سنئے مبشر لقمان کی زبانی
وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے پورٹ قاسم اتھارٹی، پاکستان آرمڈ فورسز، سندھ رینجرز42 ونگ، اور دوسرے اداروں کا شکریہ ادا کیا جن کی معاونت اور انتھک محنت سے یہ اہم کام انجام پایااور جائے حادثہ سے ملبہ اور نہایت ضروری ساز وسامان کو منتقل کیا گیا۔ انہوں نے خاص طور پر وزیر بحری امورسید علی زیدی، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں، چیئر مین پورٹ قاسم اتھارٹی ایڈمرل حسن ناصر شاہ، ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمدبخاری، اور AOC سدرن کمانڈ ائر وائس مارشل عباس گھمن کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔