محکمہ ریلوے کی ایک اور مجرمانہ غلفت سامنے آگئی
باغی ٹی وی : لیاقت پور چک 20/اے پھاٹک کے قریب مال گاڑی کے ڈبے چلتی ٹرین سے علیحدہ علیحدہ ہو گئے۔اس واقعے کے بعد نقصان کی اطلاعات نہیں آئی ہیں . تاہم یہ ریلوے کی انتہائی ناقص کارکردگی اور بد انتظامی کا منہ بولتا ثبوت ہے .
پاکستان ریلوے کی غفلت کی وجہ  سے ریلوے کا انتہائی برا حال ہے اب آئے روز مالی جانی نقصان ہو رہا ہے . اس حوالے سے محکمہ کی غفلت اور بد انتظامی پر کئی حکومتیں آچکی ہیں لیکن مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے .جبکہ ٹرین حادثے تو عام ہیں.

بس حکومت کے اس سلسلے میں دعوے اور نعرے عوام کو سننےکوملتے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ نہیں ہوتا. محکمے کے کرپٹ اور نا اہل لوگ جہاں اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں وہاں پر ٹرینوں مرمت اور ٹریک کی مینٹی نینس پر بھی  خواطر خواہ   توجہ نہیں دیتے ، جس نہ صرف حادثے ہوتے ہیں بلکہ بوگیاں الگ ہوجاتی ہیں .
ریلوے کس کے دور میں اچھی رہی، سعد رفیق یا شیخ رشید؟ کمیٹی میں انکشاف
ٹرین حادثے میں 2 ریلوے اور 2 پولیس اہلکار بھی جاں بحق
حادثے کا شکار ہوئی ٹرین سرسید ایکسپریس کے ڈرائیور اعجاز احمد کا حادثے کے بارے انکشاف
ایک اورتیز گام ٹرین حادثے کا شکار
ٹرین حادثہ، تین بوگیوں میں کتنے مسافر سوارتھے؟ بکنگ کس نے کروائی؟ اہم خبر
ٹرین حادثہ،بوگیوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کا عمل جاری
ٹرینوں کا شیڈول متاثر،ہلاکتوں پر دل انتہائی رنجیدہ،وفاقی وزیر ریلوے بھی بول پڑے
ملت ایکسپریس میں کراچی سے روانگی کے وقت کتنے مسافر سوار تھے؟
ٹرین حادثہ، ن لیگ نے قومی اسمبلی میں بڑا قدم اٹھا لیا
حادثہ کا ذمہ دار وزارت ریلوے نہیں، ریلوے حکام نے ہاتھ کھڑے کر دیئے
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی ڈھرکی میں تاریخ کا خطرناک ٹرین حادثہ ہوا تھا جس میں پچاس سے زیادہ اموات ہو ہوئی تھیں








