کوئی ثبوت یا فیصلہ ہے تو عدالت میں پیش کریں، میڈیا کی بات نہ کریں،جج کا شہباز شریف کو حکم

کوئی ثبوت یا فیصلہ ہے تو عدالت میں پیش کریں، میڈیا کی بات نہ کریں،جج کا شہباز شریف کو حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت شروع ہو گئی ہے

قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا،شہباز شریف روسٹرم پر آگئے احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کیس کی سماعت کر رہے ہیں ،شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ ابھی میرے وکیل نہیں آئے ،

شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ میں آج جو بات کرنا چاہتا ہوں وہ میرے کیس سے متعلق ہے ،جج جواد الحسن نے کہا کہ یہ باتیں آپ جرح میں کریں گے تو مناسب ہے ویسے تو سب ہوا میں ہے،شہباز شریف نے کہا کہ کیس میں منی لانڈرنگ،کک بیکس کے الزامات لگائے ہیں 5فروری کو لندن کی ہائیکورٹ میں اس کیس کی پہلی سماعت ہوئی،حکومت پاکستان کے بڑےآفیشل کے بیانات ڈیلی میل کے وکیل نے عدالت میں پڑھے جسٹس نکلین میتھو نے واضح کہا کہ الزامات کے ثبوت دیں 58والیم پر مشتمل ریفرنس دائر کیا گیا ،یہ 58والیم لندن کی ڈیلی میل کو پہنچائے گئے

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کہا کہ اگرآپ کے پاس اس فیصلے کی کاپی ہے تو عدالت پیش کردیں ،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اگر کسی بیرون ملک کی عدالت نے کوئی بات کی ہے اس سے اس کیس کا کوئی تعلق نہیں .،شہباز شریف نے کہا کہ لندن کی عدالت سے انصاف ملا ہے امیدہے آپ کی عدالت سے بھی انصاف ملے گا ،جج جواد الحسن نے کہا کہ اگر آپ کو لگتا ہے ڈیلی میل کے فیصلے پر آپ بری ہوسکتے ہیں تو آپ درخواست دے دیں

شہباز شریف نے کہا کہ اللہ سے ڈر کے کہتا ہوں کہ ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجایے تو میں معافی مانگ کر گھر چلا جاؤں گا

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں شہباز شریف کو گفتگو کرنے سے ٹوک دیا،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں، شہباز شریف کو اختیار نہیں کہ وہ عدالت کاروائی میں ایسے دخل اندازی کریں،عدالتی کارروائی میں ایسے مداخلت کرنا غیر قانونی ہے،

عدالت نے کہا کہ کیا ابھی تک لندن ہائیکورٹ سے کوئی فیصلہ آیا ہے؟اگر کوئی ثبوت یا فیصلہ ہے تو عدالت میں پیش کریں، میڈیا کی بات نہ کریں، سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ غیر ملکی فیصلہ یہاں کس قانون کے تحت دیکھا جائے گا؟ اگر آپ کے پاس کوئی بھی ثبوت یا فیصلہ ہے تو وہ عدالت کو پیش کریں، اگر آپ کو لگتا ہے ڈیلی میل کے فیصلے پر آپ بری ہوسکتے ہیں تو آپ درخواست دے دیں

عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 فروری تک توسیع کر دی۔ آئندہ سماعت پر نیب کے گواہوں کو جرح کے لیے طلب کرلیا۔

شہباز شریف کی عدالت پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنان عدالت کے باہر موجود تھے جنہوں نے پارٹی کے حق میں نعرے بازی کی، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے

کن گراونڈز پر گرفتاری درکار ہے بتایا جائے؟ شہباز شریف کے وکیل کی عدالت سے استدعا

عدالت میں شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری پیش،شہباز شریف کے وکیل نے کی سیاسی گفتگو

شہباز شریف کی ممکنہ گرفتاری، سی سی پی او لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے، اہم حکم دے دیا

شہبازشریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس،تحریری حکم نامہ جاری

شہباز شریف کو بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش کرنے پر تحریری حکم جاری

یہ کم ظرف لوگ ہیں،میں نے لفظ "کمینا” استعمال نہیں کیا،شہباز شریف

جج صاحب، جیل میں کون میرے پاس آیا اور میری ڈیمانڈ کیا تھی؟ شہباز شریف عدالت میں روپڑے

کورونا کا خطرہ،عدالت بندوں سے بھر دی جاتی ہے، شہباز شریف کی پیشی پر عدالت کا اظہار برہمی

الٹا چو کوتوال کو ڈانٹے،نیب نے میرے سوالات کے جواب نہیں دیئے،شہباز شریف،عدالت نے کیا کہا؟

شہباز شریف نے عدالت کے منع کرنیکے باوجود پریس کانفرنس کر ڈالی،لگائے سنگین الزام

مریم نواز کی عدالت میں شہباز شریف سے ملاقات، پولیس کی بھاری نفری اچانک طلب کر لی گئی

یہ الٹے بھی ہوجائیں تو یہ کام نہیں کر سکتے، شہباز شریف کا عدالت میں بیان،جج بھی مسکرا پڑے

شہباز شریف باز نہ آئے، عدالت میں ایسا کام کر دیا کہ جج کو مداخلت کرنا پڑ گئی

ابھی آپ کسٹڈی میں ہیں،سہولت نہیں مل سکتی، عدالت نے شہباز شریف کی استدعا کی مسترد

کرے کوئی، بھرے کوئی،شہباز شریف نے بھری عدالت میں معافی مانگ لی

واضح رہے کہ شہباز شریف کو نیب نے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر گرفتار کیا تھا، عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا ، شہباز شریف کو عدالت میں بکتر بند گاڑی میں پیش کیا جاتا ہے جس پر ن لیگ نے احتجاج کیا تھا،

حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش ہونے پر انکار کیا تھا جس پر عدالت نے گزشتہ سماعت پر ریمارکس دیئے تھے کہ لگتا ہے ریاست کی رٹ ختم ہو چکی ہے

شہباز شریف، حمزہ کے ریمانڈ میں ہوئی توسیع

Comments are closed.